ابنا: صالحی نے سائنسی میدان میں ایران کی پیشرفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیشرفت، رہبر انقلاب کی ہدایات کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہر ملک میں ترقی اور پیشرفت اس ملک کی قیادت میں پوشیدہ ہوتی ہے، کہا کہ مثال کے طور پر گزشتہ 34 سالوں میں مصر کے امریکا، مغرب اور صیہونی حکومت سے دوستانہ اور گہرے تعلقات تھے پھر بھی اسے آج سائنسی اور اقتصادی میدانوں میں مختلف قسم کی پریشانیوں کا سامنا ہے اور اس کی اصل وجہ مصر میں باصلاحیت اور صحیح قیادت کی کمی ہے۔انہوں نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان جاری تعاون کے بارے میں کہا کہ ایجنسی کی ٹیم کو ایٹمی تنصیبات کا اچانک دورہ کرنے کی اجازت تھی۔ انہوں نے جنیوا میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے ایٹمی سمجھوتے کو ملت ایران کی مزاحمت کا نتیجہ بتایا اور کہا کہ اس سمجھوتے میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جو ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے معطل ہونے کی نشاندہی ہو۔......./169
27 نومبر 2013 - 20:30
News ID: 484115

ایران کی ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ایٹمی ترقی کو ایران کی داخلی اور سائنسی توانائیوں کا نتیجہ بتایا ہے۔